Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9de62e59b288b3f874b014899832809c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نفی سارے حسابوں کی - راجیندر منچندا ،بانی کی شاعری - Darsaal

نفی سارے حسابوں کی

لپکتا سرخ امکاں

جو مجھے آئندہ کی

دہلیز پر لا کر کھڑا کرنے کی خواہش میں

مچلتا ہے

مرے ہاتھوں کو چھو کر

مجھ سے کہتا ہے

تمہاری انگلیوں میں

خون کم کیوں ہے

تمہارے ناخنوں میں زردیاں کس نے سجائی ہیں

کلائی سے

نکلتی ہڈیوں پر

اون کم کیوں ہے

میں اس سے

ناتواں سی اک صدا میں

پوچھتا ہوں

اس سے پہلے تم کہاں تھے

اس سے پہلے بھی یہی ساری زمینیں تھیں

یہی سب آسماں تھے

اور میری آنکھ میں

نیلے، ہرے کے درمیاں

اک رنگ شاید اور بھی تھا

اب مرے اندر نہ جھانکو

میرے باطن میں مسلسل تیرتی ہے اونگھتی دنیا سرابوں کی

نفی سارے حسابوں کی

(908) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rajinder Manchanda, Bani. is written by Rajinder Manchanda, Bani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rajinder Manchanda, Bani. Free Dowlonad  by Rajinder Manchanda, Bani in PDF.