Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a1d0cb2aa53761f7a14aee67325a1e7a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تیرگی بلا کی ہے میں کوئی صدا لگاؤں - راجیندر منچندا ،بانی کی شاعری - Darsaal

تیرگی بلا کی ہے میں کوئی صدا لگاؤں

تیرگی بلا کی ہے میں کوئی صدا لگاؤں

ایک شخص ساتھ تھا اس کا کچھ پتہ لگاؤں

بہتے جانے کے سوا بس میں کچھ نہیں تو کیا

دشمنوں کے گھاٹ ہیں ناؤ کیسے جا لگاؤں

وہ تمام رنگ ہے اس سے بات کیا کروں

وہ تمام خواب ہے اس کو ہاتھ کیا لگاؤں

کچھ نہ بن پڑے تو پھر ایک ایک دوست پر

بات بات شک کروں تہمتیں جدا لگاؤں

منظر آس پاس کا ڈوبتا دکھائی دے

میں کبھی جو دور کی بات کا پتہ لگاؤں

ایسی تیری بزم کیا ایسا ضبط و نظم کیا

میرے جی میں آئی ہے آج قہقہہ لگاؤں

یہ ہے کیا جگہ میاں کہہ رہے ہیں سب کہ یاں

کچھ کشاں کشاں رہوں دل ذرا ذرا لگاؤں

(440) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rajinder Manchanda, Bani. is written by Rajinder Manchanda, Bani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rajinder Manchanda, Bani. Free Dowlonad  by Rajinder Manchanda, Bani in PDF.