Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5a4cd5eb2163c707ebabbbe7b3b0edce, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پی چکے تھے زہر غم خستہ جاں پڑے تھے ہم چین تھا - راجیندر منچندا ،بانی کی شاعری - Darsaal

پی چکے تھے زہر غم خستہ جاں پڑے تھے ہم چین تھا

پی چکے تھے زہر غم خستہ جاں پڑے تھے ہم چین تھا

پھر کسی تمنا نے سانپ کی طرح ہم کو ڈس لیا

میرے گھر تک آتے ہی کیوں جدا ہوئی تجھ سے کچھ بتا

ایک اور آہٹ بھی ساتھ ساتھ تھی تیرے، اے صبا

سر میں جو بھی تھا سودا اڑ گیا خلاؤں میں مثل گرد

ہم پڑے ہیں رستے میں نیم جاں شکستہ دل خستہ پا

سب کھڑے تھے آنگن میں اور مجھ کو تکتے تھے، بار بار

گھر سے جب میں نکلا تھا مجھ کو روکنے والا کون تھا

جوش گھٹتا جاتا تھا ٹوٹتے سے جاتے تھے حوصلے

اور سامنے بانیؔ دوڑتا سا جاتا تھا راستا

(564) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rajinder Manchanda, Bani. is written by Rajinder Manchanda, Bani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rajinder Manchanda, Bani. Free Dowlonad  by Rajinder Manchanda, Bani in PDF.