Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ced3799a2ffd254e05400aaaacaf8763, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نہ منزلیں تھیں نہ کچھ دل میں تھا نہ سر میں تھا - راجیندر منچندا ،بانی کی شاعری - Darsaal

نہ منزلیں تھیں نہ کچھ دل میں تھا نہ سر میں تھا

نہ منزلیں تھیں نہ کچھ دل میں تھا نہ سر میں تھا

عجب نظارۂ لا سمتیت نظر میں تھا

عتاب تھا کسی لمحے کا اک زمانے پر

کسی کو چین نہ باہر تھا اور نہ گھر میں تھا

چھپا کے لے گیا دنیا سے اپنے دل کے گھاؤ

کہ ایک شخص بہت طاق اس ہنر میں تھا

کسی کے لوٹنے کی جب صدا سنی تو کھلا

کہ میرے ساتھ کوئی اور بھی سفر میں تھا

کبھی میں آب کے تعمیر کردہ قصر میں ہوں

کبھی ہوا میں بنائے ہوئے سے گھر میں تھا

جھجک رہا تھا وہ کہنے سے کوئی بات ایسی

میں چپ کھڑا تھا کہ سب کچھ مری نظر میں تھا

یہی سمجھ کے اسے خود صدا نہ دی میں نے

وہ تیز گام کسی دور کے سفر میں تھا

کبھی ہوں تیری خموشی کے کٹتے ساحل پر

کبھی میں لوٹتی آواز کے بھنور میں تھا

ہماری آنکھ میں آ کر بنا اک اشک وہ رنگ

جو برگ سبز کے اندر نہ شاخ تر میں تھا

کوئی بھی گھر میں سمجھتا نہ تھا مرے دکھ سکھ

ایک اجنبی کی طرح میں خود اپنے گھر میں تھا

ابھی نہ برسے تھے بانیؔ گھرے ہوئے بادل

میں اڑتی خاک کی مانند رہ گزر میں تھا

(480) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rajinder Manchanda, Bani. is written by Rajinder Manchanda, Bani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rajinder Manchanda, Bani. Free Dowlonad  by Rajinder Manchanda, Bani in PDF.