Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_af1cce51d6b634bbc02d6c5b8c222d0a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نہ حریفانہ مرے سامنے آ میں کیا ہوں - راجیندر منچندا ،بانی کی شاعری - Darsaal

نہ حریفانہ مرے سامنے آ میں کیا ہوں

نہ حریفانہ مرے سامنے آ میں کیا ہوں

تیرا ہی جھونکا ہوں اے تیز ہوا میں کیا ہوں

رقص یک قطرۂ خوں آپ کشش آپ جنوں

اے رم روشنیٔ حرف و صدا میں کیا ہوں

اک بکھرتی ہوئی ترتیب بدن ہو تم بھی

راکھ ہوتے ہوئے منظر کے سوا میں کیا ہوں

ایک ٹہنی کا یہاں اپنا مقدر کیسا

پیڑ کا پیڑ ہی گرتا ہے جدا میں کیا ہوں

تو بھی زنجیر بہ زنجیر بڑھا ہے مری سمت

ساتھ میرے بھی روایت ہے نیا میں کیا ہوں

کون ہے جس کے سبب تجھ میں محبت جاگی

مجھ میں کیا تجھ کو نظر آیا بتا میں کیا ہوں

ابھی ہونا ہے مجھے اور کہیں جا کے طلوع

ڈوبتے مہر کے ہم راہ بجھا میں کیا ہوں

(451) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rajinder Manchanda, Bani. is written by Rajinder Manchanda, Bani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rajinder Manchanda, Bani. Free Dowlonad  by Rajinder Manchanda, Bani in PDF.