Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c5ba13dd1b50d3f5b2f4cedf50c261a6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مجھے پتہ تھا کہ یہ حادثہ بھی ہونا تھا - راجیندر منچندا ،بانی کی شاعری - Darsaal

مجھے پتہ تھا کہ یہ حادثہ بھی ہونا تھا

مجھے پتہ تھا کہ یہ حادثہ بھی ہونا تھا

میں اس سے مل کے نہ تھا خوش جدا بھی ہونا تھا

چلو کہ جذبۂ اظہار چیخ میں تو ڈھلا

کسی طرح اسے آخر ادا بھی ہونا تھا

بنا رہی تھی عجب چتر ڈوبتی ہوئی شام

لہو کہیں کہیں شامل مرا بھی ہونا تھا

عجب سفر تھا کہ ہم راستوں سے کٹتے گئے

پھر اس کے بعد ہمیں لاپتہ بھی ہونا تھا

میں تیرے پاس چلا آیا لے کے شکوے گلے

کہاں خبر تھی کوئی فیصلہ بھی ہونا تھا

غبار بن کے اڑے تیز رو کہ ان کے لیے

تو کیا ضرور کوئی راستہ بھی ہونا تھا

سرائے پر تھا دھواں جمع ساری بستی کا

کچھ اس طرح کہ کوئی سانحہ بھی ہونا تھا

مجھے ذرا سا گماں بھی نہ تھا اکیلا ہوں

کہ دشمنوں کا کہیں سامنا بھی ہونا تھا

(538) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rajinder Manchanda, Bani. is written by Rajinder Manchanda, Bani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rajinder Manchanda, Bani. Free Dowlonad  by Rajinder Manchanda, Bani in PDF.