Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2a18fbae4c683cdbfb18956ea48cd450, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
گزر رہا ہوں سیہ اندھے فاصلوں سے میں - راجیندر منچندا ،بانی کی شاعری - Darsaal

گزر رہا ہوں سیہ اندھے فاصلوں سے میں

گزر رہا ہوں سیہ اندھے فاصلوں سے میں

نہ اب ہوں رہ سے عبارت نہ منزلوں سے میں

کہاں کہاں سے الگ کر سکو گے تم مجھ کو

جڑا ہوا ہوں یہاں لاکھ سلسلوں سے میں

قدم ملانے میں سب کر رہے تھے قوتیں صرف

ملا ہوں راہ میں کتنے ہی قافلوں سے میں

میں اس کے پاؤں کی زنجیر دیکھتا تھا بہت

کچھ آشنا نہ تھا اپنی ہی مشکلوں سے میں

عجیب لوگ ہیں کچھ کہہ دو مان لیتے ہیں

ہوا ہوں زیر بہت زود قاتلوں سے میں

کہو تو ساتھ بہا لے چلوں یہ دکھ بھرے شہر

گزر رہا ہوں عجب خستہ ساحلوں سے میں

میں کیوں برائی سنوں دوستوں کی اے بانیؔ

الگ نہیں انہیں کھوٹے کھرے دلوں سے میں

(412) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rajinder Manchanda, Bani. is written by Rajinder Manchanda, Bani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rajinder Manchanda, Bani. Free Dowlonad  by Rajinder Manchanda, Bani in PDF.