Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b83ea8934fb7e3c8b7dc0f80e69e2499, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
گھنی گھنیری رات میں ڈرنے والا میں - راجیندر منچندا ،بانی کی شاعری - Darsaal

گھنی گھنیری رات میں ڈرنے والا میں

گھنی گھنیری رات میں ڈرنے والا میں

سناٹے کی طرح بکھرنے والا میں

جانے کون اس پار بلاتا ہے مجھ کو

چڑھی ندی کے بیچ اترنے والا میں

رسوائی تو رسوائی منظور مجھے

ڈرے ڈرے سے پاؤں نہ دھرنے والا میں

مرے لیے کیا چیز ہے تجھ سے بڑھ کر یار

ساتھ ہی جینے ساتھ ہی مرنے والا میں

سب کچھ کہہ کے توڑ لیا ہے ناطہ کیا

میں کیا بولوں بات نہ کرنے والا میں

طرح طرح کے ورق بنانے والا تو

تری خوشی کے رنگ ہی بھرنے والا میں

دائم، ابدی، وقت گزرنے والا تو

منظر، سایہ، دیکھ ٹھہرنے والا میں

(387) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rajinder Manchanda, Bani. is written by Rajinder Manchanda, Bani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rajinder Manchanda, Bani. Free Dowlonad  by Rajinder Manchanda, Bani in PDF.