Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f29e7f56ca0472a9e6b6bb945cdd3920, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دلوں میں خاک سی اڑتی ہے کیا نہ جانے کیا - راجیندر منچندا ،بانی کی شاعری - Darsaal

دلوں میں خاک سی اڑتی ہے کیا نہ جانے کیا

دلوں میں خاک سی اڑتی ہے کیا نہ جانے کیا

تلاش کرتی ہے پل پل ہوا نہ جانے کیا

ذرا سا کان لگا کے کبھی سنو گئے رات

کہیں سے آتی ہے گم صم صدا نہ جانے کیا

مسافروں کے دلوں میں عجب خزانے تھے

زیاں سفر تھا مگر راستہ نہ جانے کیا

وہ کہہ رہا تھا نہ جھانکوں گا آج صبح اس میں

مجھے دکھائے یہی آئینہ نہ جانے کیا

دعا کے پھول کی خوشبو سا پھیلنے والا

وہ خود میں ڈھونڈھتا تھا گمشدہ نہ جانے کیا

نہیں ہے کس کی نظر میں افق کوئی نہ کوئی

اس آنکھ میں تھی کوئی شے جدا نہ جانے کیا

تمام شہر میں گاڑھے دھویں کا منظر ہے

لکھا ہوا تھا یہاں جا بہ جا نہ جانے کیا

وہی بچھڑتے دلوں کی فضائے اشک آلود

وہی سفر کہ پرانا نیا نہ جانے کیا

نکل گیا ہے خلاؤں کی سمت اے بانیؔ

نواح جاں سے گزرتا ہوا نہ جانے کیا

(448) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rajinder Manchanda, Bani. is written by Rajinder Manchanda, Bani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rajinder Manchanda, Bani. Free Dowlonad  by Rajinder Manchanda, Bani in PDF.