Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b0a3fd4e40d73257284cbb288e654eec, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آسماں کا سرد سناٹا پگھلتا جائے گا - راجیندر منچندا ،بانی کی شاعری - Darsaal

آسماں کا سرد سناٹا پگھلتا جائے گا

آسماں کا سرد سناٹا پگھلتا جائے گا

آنکھ کھلتی جائے گی منظر بدلتا جائے گا

پھیلتی جائے گی چاروں سمت اک خوش رونقی

ایک موسم میرے اندر سے نکلتا جائے گا

میری راہوں میں حسیں کرنیں بکھرتی جائیں گی

آخری تارا پس کہسار ڈھلتا جائے گا

بھولتا جاؤں گا گزری ساعتوں کے حادثے

قہر آئندہ بھی میرے سر سے ٹلتا جائے گا

راہ اب کوئی ہو منزل کی طرف لے جائے گی

پاؤں اب کیسا پڑے خود ہی سنبھلتا جائے گا

اک سماں کھلتا ہوا سا اک فضا بے داغ سی

اب یہی منظر مرے ہم راہ چلتا جائے گا

چھو سکے گی اب نہ میرے ہاتھ طوفانی ہوا

جس دیے کو اب جلا دوں گا وہ جلتا جائے گا

(480) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rajinder Manchanda, Bani. is written by Rajinder Manchanda, Bani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rajinder Manchanda, Bani. Free Dowlonad  by Rajinder Manchanda, Bani in PDF.