Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7c223c48134b10c15c54d5b88e9822b3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
شوق کی حد کو ابھی پار کیا جانا ہے - راجیش ریڈی کی شاعری - Darsaal

شوق کی حد کو ابھی پار کیا جانا ہے

شوق کی حد کو ابھی پار کیا جانا ہے

آئینے میں ترا دیدار کیا جانا ہے

ہم تصور میں بنا بیٹھے ہیں اک چارہ گر

خود کو جس کے لئے بیمار کیا جانا ہے

دل تو دنیا سے نکلنے پہ ہے آمادہ مگر

اک ذرا ذہن کو تیار کیا جانا ہے

توڑ کے رکھ دئے باقی تو انا نے سارے

بت بس اک اپنا ہی مسمار کیا جانا ہے

دیکھنی ہے کبھی آئینے میں اپنی صورت

اک مخالف کو طرفدار کیا جانا ہے

مسئلہ یہ نہیں کہ عشق ہوا ہے ہم کو

مسئلہ یہ ہے کہ اظہار کیا جانا ہے

خوابوں اور خواہشوں کی باتوں میں آ کر کب تک

خود کو رسوا سر بازار کیا جانا ہے

ایک ہی بار میں اکتا سے گئے ہو جس سے

یہ تماشا تو کئی بار کیا جانا ہے

کون پڑھتا ہے یہاں کھول کے اب دل کی کتاب

اب تو چہرے کو ہی اخبار کیا جانا ہے

(563) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rajesh Reddy. is written by Rajesh Reddy. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rajesh Reddy. Free Dowlonad  by Rajesh Reddy in PDF.