Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_58e8ad9d33fe59ba4950b5379710583d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سفر میں اب کے عجب تجربہ نکل آیا - راجیش ریڈی کی شاعری - Darsaal

سفر میں اب کے عجب تجربہ نکل آیا

سفر میں اب کے عجب تجربہ نکل آیا

بھٹک گیا تو نیا راستہ نکل آیا

مرے ہی نام کی تختی لگی تھی جس در پر

وہ جب کھلا تو کسی اور کا نکل آیا

دکھوں کی جھاڑیاں اگتی چلی گئیں دل میں

ہر ایک جھاڑی سے جنگل گھنا نکل آیا

اک اور نام جڑا دشمنوں کے ناموں میں

اک اور دوست مرا آئینہ نکل آیا

کچھ آج اشکوں کی لذت نئی نئی سی ہے

پرانے غم کا نیا ذائقہ نکل آیا

یہ میرا عکس ہے یا اور ہے کوئی مجھ میں

کہ جس کا قد مرے قد سے بڑا نکل آیا

بڑھے کچھ اس طرح دونوں ہی دوستی کی طرف

کہ درمیاں میں نیا فاصلہ نکل آیا

دعا سلام سے آگے جو تھوڑی بات بڑھی

جو اس کا دکھ تھا وہی دکھ مرا نکل آیا

مری غزل میں کسی بے وفا کا ذکر نہ تھا

نہ جانے کیسے ترا تذکرہ نکل آیا

(649) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rajesh Reddy. is written by Rajesh Reddy. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rajesh Reddy. Free Dowlonad  by Rajesh Reddy in PDF.