Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8f94d494088d9ce0627808987720ae33, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اجازت کم تھی جینے کی مگر مہلت زیادہ تھی - راجیش ریڈی کی شاعری - Darsaal

اجازت کم تھی جینے کی مگر مہلت زیادہ تھی

اجازت کم تھی جینے کی مگر مہلت زیادہ تھی

ہمارے پاس مرنے کے لیے فرصت زیادہ تھی

تعجب میں تو پڑتا ہی رہا ہے آئینہ اکثر

مگر اس بار اس کی آنکھوں میں حیرت زیادہ تھی

بلندی کے لیے بس اپنی ہی نظروں سے گرنا تھا

ہماری کم نصیبی ہم میں کچھ غیرت زیادہ تھی

جواں ہونے سے پہلے ہی بڑھاپا آ گیا ہم پر

ہماری مفلسی پر عمر کی عجلت زیادہ تھی

زمانے سے الگ رہ کر بھی میں شامل رہا اس میں

مرے انکار میں اقرار کی نیت زیادہ تھی

میسر مفت میں تھے آسماں کے چاند تارے تک

زمیں کے ہر کھلونے کی مگر قیمت زیادہ تھی

وہ دل سے کم زباں ہی سے زیادہ بات کرتا تھا

جبھی اس کے یہاں گہرائی کم وسعت زیادہ تھی

(588) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rajesh Reddy. is written by Rajesh Reddy. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rajesh Reddy. Free Dowlonad  by Rajesh Reddy in PDF.