Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_34ae47fa74de79b3a191cdfc7c85aa53, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہر ایک سانس ہی ہم پر حرام ہو گئی ہے - راجیش ریڈی کی شاعری - Darsaal

ہر ایک سانس ہی ہم پر حرام ہو گئی ہے

ہر ایک سانس ہی ہم پر حرام ہو گئی ہے

یہ زندگی تو کوئی انتقام ہو گئی ہے

جب آئی موت تو راحت کی سانس لی ہم نے

کہ سانس لینے کی زحمت تمام ہو گئی ہے

کسی سے گفتگو کرنے کو جی نہیں کرتا

مری خموشی ہی میرا کلام ہو گئی ہے

پرندے ہوتے تو ڈالی پہ لوٹ بھی جاتے

ہمیں نہ یاد دلاؤ کہ شام ہو گئی ہے

ادھر تو روز کے مرنے سے ہی نہیں فرصت

ادھر وہ زندگی فرصت کا کام ہو گئی ہے

ہزاروں آنسوؤں کے بعد اک ذرا سی ہنسی

کسی غریب کی محنت کا دام ہو گئی ہے

بنا نہ پائی کبھی عادتوں کو اپنا غلام

یہ زندگی تو خود ان کی غلام ہو گئی ہے

پرانی یادوں نے جب بھی لگا لیا پھیرا

اس اجڑے دل میں بڑی دھوم دھام ہو گئی ہے

(770) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rajesh Reddy. is written by Rajesh Reddy. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rajesh Reddy. Free Dowlonad  by Rajesh Reddy in PDF.