Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_becd454ed71b4834daa08bf8bfb3387b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اب کیا بتائیں ٹوٹے ہیں کتنے کہاں سے ہم - راجیش ریڈی کی شاعری - Darsaal

اب کیا بتائیں ٹوٹے ہیں کتنے کہاں سے ہم

اب کیا بتائیں ٹوٹے ہیں کتنے کہاں سے ہم

خود کو سمیٹتے ہیں یہاں سے وہاں سے ہم

کیا جانے کس جہاں میں ملے گا ہمیں سکون

ناراض ہیں زمیں سے خفا آسماں سے ہم

اب تو سراب ہی سے بجھانے لگے ہیں پیاس

لینے لگے ہیں کام یقیں کا گماں سے ہم

لیکن ہماری آنکھوں نے کچھ اور کہہ دیا

کچھ اور کہتے رہ گئے اپنی زباں سے ہم

آئینے سے الجھتا ہے جب بھی ہمارا عکس

ہٹ جاتے ہیں بچا کے نظر درمیاں سے ہم

ملتے نہیں ہیں اپنی کہانی میں ہم کہیں

غائب ہوئے ہیں جب سے تری داستاں سے ہم

غم بک رہے تھے میلے میں خوشیوں کے نام پر

مایوس ہو کے لوٹے ہیں ہر اک دکاں سے ہم

(864) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rajesh Reddy. is written by Rajesh Reddy. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rajesh Reddy. Free Dowlonad  by Rajesh Reddy in PDF.