آئنہ سامنے رکھو گے تو یاد آؤں گا

آئنہ سامنے رکھو گے تو یاد آؤں گا

اپنی زلفوں کو سنوارو گے تو یاد آؤں گا

رنگ کیسا ہو یہ سوچو گے تو یاد آؤں گا

جب نیا سوٹ خریدو گے تو یاد آؤں گا

بھول جانا مجھے آسان نہیں ہے اتنا

جب مجھے بھولنا چاہو گے تو یاد آؤں گا

دھیان جائے گا بہرحال مری ہی جانب

تم جو پوجا میں بھی بیٹھو گے تو یاد آؤں گا

ایک دن بھیگے تھے برسات میں ہم تم دونوں

اب جو برسات میں بھیگو گے تو یاد آؤں گا

چاندنی رات میں پھولوں کی سہانی رت میں

جب کبھی سیر کو نکلو گے تو یاد آؤں گا

جن میں مل جاتے تھے ہم تم کبھی آتے جاتے

جب بھی ان گلیوں سے گزرو گے تو یاد آؤں گا

یاد آؤں گا اداسی کی جو رت آئے گی

جب کوئی جشن مناؤ گے تو یاد آؤں گا

شیلف میں رکھی ہوئی اپنی کتابوں میں سے

کوئی دیوان اٹھاؤ گے تو یاد آؤں گا

شمع کی لو پہ سر شام سلگتے جلتے

کسی پروانے کو دیکھو گے تو یاد آؤں گا

جب کسی پھول پہ غش ہوتی ہوئی بلبل کو

صحن گلزار میں دیکھو گے تو یاد آؤں گا

(641) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rajendra Nath Rahbar. is written by Rajendra Nath Rahbar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rajendra Nath Rahbar. Free Dowlonad  by Rajendra Nath Rahbar in PDF.