Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d1b3b4231fb636a6f7cc24843d24d75b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یہ ساس ہے کہ شیر چھپا ہے نقاب میں - راجہ مہدی علی خاں کی شاعری - Darsaal

یہ ساس ہے کہ شیر چھپا ہے نقاب میں

یہ ساس ہے کہ شیر چھپا ہے نقاب میں

اللہ کسی کو ساس نہ دیوے شباب میں

حیراں ہوں دل کو روؤں یا پیٹوں جگر کو میں

سوتی ہے وہ سنبھالتی ہوں سارے گھر کو میں

بلو کو چپ کراؤں کہ ماروں قمر کو میں

فرش زمین دھوؤں کہ مانجوں ککر کو میں

رو رو کے یاد کرتی ہوں فادر پدر کو میں

دکھتی ہے ساس ہی مجھے دیکھوں جدھر کو میں

ہر اک سے پوچھتی ہوں کہ دیکھوں کدھر کو میں

ناز و ادا سے تھام کے اپنی کمر کو میں

جب اپنا دکھ سناؤں قمر کے پدر کو میں

کہتے ہیں دیکھ آگ لگا دوں گا گھر کو میں

اچھا یہی ہے ڈھونڈ لے راحت عذاب میں

خوشیوں کا ذکر کفر ہے میری جناب میں

(824) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raja Mehdi Ali Khan. is written by Raja Mehdi Ali Khan. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raja Mehdi Ali Khan. Free Dowlonad  by Raja Mehdi Ali Khan in PDF.