Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_faa27de4df694deb08cb97a742932d57, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہمیں ہماری بیویوں سے بچاؤ - راجہ مہدی علی خاں کی شاعری - Darsaal

ہمیں ہماری بیویوں سے بچاؤ

یہ پل پڑتی ہیں ہم پر جب بھی ہم دفتر سے آتے ہیں

ہلاکو خاں سے یا چنگیز خاں سے ان کے ناطے ہیں

نہ اٹھ کر پنکھا جھلتی ہیں نہ دیتی ہیں ہمیں پانی

پسینہ اپنا ہم تو ٹھنڈی آہوں سے سکھاتے ہیں

انہیں لازم ہے جب ہم آئیں یہ جھک کر قدم چھو لیں

مجازی ہم خدا ہیں پھر بھی ان پر رحم کھاتے ہیں

اڑا لیتی ہیں سب نقدی تلاشی جیب کی لے کر

ہم اپنی ہی کمائی ان سے ڈر ڈر کے چھپاتے ہیں

کچھ انکم ٹیکس لے جاتا ہے کچھ بیوی اڑاتی ہے

قسم اللہ کی شوہر بہت دولت کماتے ہیں

سہیلی ان کی آ جائے تو سمجھو عید ہے ان کی

بگڑ جاتی ہیں جب ہم دوستوں کو گھر بلاتے ہیں

نہیں جاتیں کبھی باورچی خانے میں یہ بھولے سے

کماتا ہے بہت آقا مزے نوکر اڑاتے ہیں

بہانہ کر کے درد سر کا اکثر لیٹ جاتی ہیں

نہ ہو نوکر اگر گھر میں تو ہم چائے بناتے ہیں

ہے ان کا کام رونا پان کھانا یا بگڑ جانا

کریں کیا با دل نا خواستہ ان کو مناتے ہیں

خدایا آج کے شوہر ہیں یا معصوم بچے ہیں

ذرا سا گھور لے بیوی تو جھٹ یہ سہم جاتے ہیں

یہ جب روتی ہیں ہم اپنے کلیجے تھام لیتے ہیں

سیاہی چوس لے کر ان کے آنسو ہم سکھاتے ہیں

حجامت روز کر دیتی ہیں یہ غصے کی قینچی سے

غنیمت ہے کہ اپنی شیو تو ہم خود بناتے ہیں

اذاں جب مرغ دیتا ہے سمجھتی ہیں یہ لوری ہے

انہیں مرغے سلاتے ہیں، ہمیں مرغے جگاتے ہیں

چلے جاتے ہیں کھا کر روکھی سوکھی اپنے دفتر کو

بچارے مرد سب رو رو کے اپنے دن بتاتے ہیں

بروز حشر جیسے بھی ہیں شوہر بخشے جائیں گے

سدا جو بیویوں کے ظلم سہہ کر مسکراتے ہیں

کبھی آزاد تھے ہم ہائے اس قید غلامی سے

وہ دن کتنے تھے اچھے ہائے وہ دن یاد آتے ہیں

(784) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raja Mehdi Ali Khan. is written by Raja Mehdi Ali Khan. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raja Mehdi Ali Khan. Free Dowlonad  by Raja Mehdi Ali Khan in PDF.