Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a8da865417bb60e47ffe8f60f15b8dc6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
چار بجے - راجہ مہدی علی خاں کی شاعری - Darsaal

چار بجے

بیٹھے بٹھائے ہو گئی گھر میں مار کٹائی چار بجے

میرے بزرگوں نے مجھ کو تہذیب سکھائی چار بجے

الٹی ہو گئیں سب تدبیریں کچھ نہ دعا نے کام کیا

امی اور ابا نے مل کر میرا کام تمام کیا

آج محلے بھر میں گونجی میری دہائی چار بجے

میرے بزرگوں نے مجھ کو تہذیب سکھائی چار بجے

ناحق ہم مجبوروں پر یہ تہمت ہے مختاری کی

کتنی خوشی سے ہم نے اپنے پٹنے کی تیاری کی

سارے گھر میں ہم نے کیسی دھوم مچائی چار بجے

میرے بزرگوں نے مجھ کو تہذیب سکھائی چار بجے

بی ہمسائی تو کیوں آئی تھی تجھ کو شاید علم نہیں

یہ میرے پٹنے کا منظر، کوئی اچھی فلم نہیں

تو میرا یہ 'میٹنی شو' کیوں دیکھنے آئی چار بجے

میرے بزرگوں نے مجھ کو تہذیب سکھائی چار بجے

چائے کی میز پہ میں نے کچھ نقص نکالے فوڈ میں تھے

ہائے ری قسمت امی ابا دونوں ہی کچھ موڈ میں تھے

بیٹھے بیٹھے ان کو سوجھی میری بھلائی چار بجے

میرے بزرگوں نے مجھ کو تہذیب سکھائی چار بجے

تیرے حکم بنا اے داتا پتا تک نہیں ہلتا ہے

میں تو جانوں تیرے ہی در سے مجھ کو سب کچھ ملتا ہے

تھینک یو تھینک یو تو نے کرائی میری ٹھکائی چار بجے

میرے بزرگوں نے مجھ کو تہذیب سکھائی چار بجے

(644) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raja Mehdi Ali Khan. is written by Raja Mehdi Ali Khan. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raja Mehdi Ali Khan. Free Dowlonad  by Raja Mehdi Ali Khan in PDF.