Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6591e6975f8a576db3c7081b88a13e3f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جانے کس خواب کا سیال نشہ ہوں میں بھی - راج نرائن راز کی شاعری - Darsaal

جانے کس خواب کا سیال نشہ ہوں میں بھی

جانے کس خواب کا سیال نشہ ہوں میں بھی

اجلے موسم کی طرح ایک فضا ہوں میں بھی

ہاں دھنک ٹوٹ کے بکھری تھی مرے بستر پر

اے سکوں لمس ترے ساتھ جیا ہوں میں بھی

راہ پامال تھی چھوڑ آیا ہوں ساتھی سوتے

کوری مٹی کا گنہ گار ہوا ہوں میں بھی

کتنا سرکش تھا ہواؤں نے سزا دی کیسی

کاٹھ کا مرغ ہوں اب باد نما ہوں میں بھی

کیسی بستی ہے مکیں جس کے ہیں بوڑھے بچے

کیا مقدر ہے کہاں آ کے رکا ہوں میں بھی

ایک بے چہرہ سی مخلوق ہے چاروں جانب

آئینو دیکھو مجھے مسخ ہوا ہوں میں بھی

ہاتھ شمشیر پہ ہے ذہن پس و پیش میں ہے

رازؔ کن یاروں کے مابین کھڑا ہوں میں بھی

(486) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raj Narayan Raaz. is written by Raj Narayan Raaz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raj Narayan Raaz. Free Dowlonad  by Raj Narayan Raaz in PDF.