گزارے تم نے کیسے روز و شب ہم سے خفا ہو کر

گزارے تم نے کیسے روز و شب ہم سے خفا ہو کر

نہ ہم کو راس آئی زندگی تم سے جدا ہو کر

فقط اہل جنوں واقف ہیں اس راز حقیقت سے

حیات جاوداں ملتی ہے الفت میں فنا ہو کر

کہاں ان کے دلوں میں وہ خلش سوز محبت کی

ترے تیر نظر سے جو رہے نا آشنا ہو کر

تمہاری بے وفائی کا فسانہ ہر زباں پر ہے

زمانے کو دکھا دو انتقاماً با وفا ہو کر

فضائیں مہک اٹھی ہیں تری زلفوں کی خوشبو سے

ترے کوچے سے جب بھی آئی ہے باد صبا ہو کر

کسی کی بوئے پیراہن گلستاں سے گزرتی ہے

شمیم جاں فزا بن کر کبھی باد صبا ہو کر

ندیمؔ اس دور میں ہر گام پر طعن و ملامت ہیں

بہت دشوار ہے دنیا میں جینا با وفا ہو کر

(507) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raj Kumar Soori Nadeem. is written by Raj Kumar Soori Nadeem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raj Kumar Soori Nadeem. Free Dowlonad  by Raj Kumar Soori Nadeem in PDF.