Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_0555bbe3771973add0d942481a99ada0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اور کچھ تیز چلیں اب کے ہوائیں شاید - رئیس صدیقی کی شاعری - Darsaal

اور کچھ تیز چلیں اب کے ہوائیں شاید

اور کچھ تیز چلیں اب کے ہوائیں شاید

گھر بنانے کی ملیں ہم کو سزائیں شاید

بھر گئے زخم مسیحائی کے مرہم کے بغیر

ماں نے کی ہیں مرے جینے کی دعائیں شاید

میں نے کل خواب میں خود اپنا لہو دیکھا ہے

ٹل گئیں سر سے مرے ساری بلائیں شاید

میں نے کل جن کو اندھیروں سے دلائی تھی نجات

اب وہی لوگ مرے دل کو جلائیں شاید

پھر وہی سر ہے وہی سنگ ملامت اس کا

در گذر کر دیں مری اس نے خطائیں شاید

اب وہ کہتا نہیں مجھ سے کہ برہنہ تو ہے

چھن گئیں اس کے بدن کی بھی قبائیں شاید

اس بھروسے پہ کھلا ہے مرا دروازہ رئیسؔ

روٹھنے والے کبھی لوٹ کے آئیں شاید

(490) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rais Siddiqui. is written by Rais Siddiqui. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rais Siddiqui. Free Dowlonad  by Rais Siddiqui in PDF.