Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_93088c3ef50eca4192662fd65d55a656, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اسفنج کی اندھی سیڑھیوں پر - رئیس فروغ کی شاعری - Darsaal

اسفنج کی اندھی سیڑھیوں پر

مجھے اس جنریٹر کی تلاش ہے

جو سیاروں کو بجلی سپلائی کرتا ہے

اور جس کے کرنٹ سے میرے سیل روشن ہوتے ہیں

میں نے ایک آدمی کے ماتھے پر

غرور سجادگی کے گلاب دیکھے

وہاں چھوٹی اینٹوں کی دیوار پر اسم سیادت چمکتا ہے

پھر ہوا نے ٹین کی چادریں گردنوں پر پھینکیں

مائیں نیند سے لڑنے لگیں

باپ آنگن کو پرواز سے روکتے رہے

اور زمین کے نیچے مایا کی دیگیں سرکتی رہیں

بکریوں نے شور کیا

پہلوٹی والا دو

پہلوٹی والا دو

وہ دیکھو اسفنج کی اندھی سیڑھیوں پر

ناخن کے بعد ناخن

سفر سفر سفر

گھومتے ہوئے پہیے

ٹوٹتے ہوئے بریک

ایک انچ میں ہزار انچ غبار

اور اسکول یونیفارم

ہم گیئر بدلنے سے پہلے ہی

ڈینجر زون میں کیوں داخل ہو جاتے ہیں

بوڑھا ڈرائیور سوچتا ہے

رانوں کے کراس پر چہرے کی ہڈی کس خطرے کا نشان ہے

(561) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rais Farogh. is written by Rais Farogh. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rais Farogh. Free Dowlonad  by Rais Farogh in PDF.