اسفنج کی اندھی سیڑھیوں پر
مجھے اس جنریٹر کی تلاش ہے
جو سیاروں کو بجلی سپلائی کرتا ہے
اور جس کے کرنٹ سے میرے سیل روشن ہوتے ہیں
میں نے ایک آدمی کے ماتھے پر
غرور سجادگی کے گلاب دیکھے
وہاں چھوٹی اینٹوں کی دیوار پر اسم سیادت چمکتا ہے
پھر ہوا نے ٹین کی چادریں گردنوں پر پھینکیں
مائیں نیند سے لڑنے لگیں
باپ آنگن کو پرواز سے روکتے رہے
اور زمین کے نیچے مایا کی دیگیں سرکتی رہیں
بکریوں نے شور کیا
پہلوٹی والا دو
پہلوٹی والا دو
وہ دیکھو اسفنج کی اندھی سیڑھیوں پر
ناخن کے بعد ناخن
سفر سفر سفر
گھومتے ہوئے پہیے
ٹوٹتے ہوئے بریک
ایک انچ میں ہزار انچ غبار
اور اسکول یونیفارم
ہم گیئر بدلنے سے پہلے ہی
ڈینجر زون میں کیوں داخل ہو جاتے ہیں
بوڑھا ڈرائیور سوچتا ہے
رانوں کے کراس پر چہرے کی ہڈی کس خطرے کا نشان ہے
(561) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Rais Farogh. is written by Rais Farogh. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rais Farogh. Free Dowlonad by Rais Farogh in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends