Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_db8756106942c4957889936077de6475, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سڑکوں پہ گھومنے کو نکلتے ہیں شام سے - رئیس فروغ کی شاعری - Darsaal

سڑکوں پہ گھومنے کو نکلتے ہیں شام سے

سڑکوں پہ گھومنے کو نکلتے ہیں شام سے

آسیب اپنے کام سے ہم اپنے کام سے

نشے میں ڈگمگا کے نہ چل سیٹیاں بجا

شاید کوئی چراغ اتر آئے بام سے

دم کیا لگا لیا ہے کہ سارے دکان دار

چکھنے میں لگ رہے ہیں مجھے ترش آم سے

غصے میں دوڑتے ہیں ٹرک بھی لدے ہوئے

میں بھی بھرا ہوا ہوں بہت انتقام سے

دشمن ہے ایک شخص بہت ایک شخص کا

ہاں عشق ایک نام کو ہے ایک نام سے

میرے تمام عکس مرے کر و فر کے ساتھ

میں نے بھی سب کو دفن کیا دھوم دھام سے

مجھ بے عمل سے ربط بڑھانے کو آئے ہو

یہ بات ہے اگر تو گئے تم بھی کام سے

ڈر تو یہ ہے ہوئی جو کبھی دن کی روشنی

اس روشنی میں تم بھی لگو گے عوام سے

جس دن سے اپنی بات رکھی شاعری کے بیچ

میں کٹ کے رہ گیا شعرائے کرام سے

(717) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rais Farogh. is written by Rais Farogh. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rais Farogh. Free Dowlonad  by Rais Farogh in PDF.