Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9ed9c37f12f29d18ebb1a596fc62109f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کتنی ہی بارشیں ہوں شکایت ذرا نہیں - رئیس فروغ کی شاعری - Darsaal

کتنی ہی بارشیں ہوں شکایت ذرا نہیں

کتنی ہی بارشیں ہوں شکایت ذرا نہیں

سیلانیوں کو خطرۂ سیل بلا نہیں

میں نے بھی ایک حرف بہت زور سے کہا

وہ شور تھا مگر کہ کسی نے سنا نہیں

لاکھوں ہی بار بجھ کے جلا درد کا دیا

سو ایک بار اور بجھا پھر جلا نہیں

ویسے تو یار میں بھی تغیر پسند ہوں

چھوٹا سا ایک خواب مجھے بھولتا نہیں

سوتے ہیں سب مراد کا سورج لیے ہوئے

راتوں کو اب یہ شہر دعا مانگتا نہیں

اس دن ہوائے صبح یہ کہتی ہوئی گئی

یوسف میاں کے سانولے بیٹے میں کیا نہیں

(777) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rais Farogh. is written by Rais Farogh. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rais Farogh. Free Dowlonad  by Rais Farogh in PDF.