Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_0f645914ae6922e73bed695925dda41b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہاتھ ہمارے سب سے اونچے ہاتھوں ہی سے گلہ بھی ہے - رئیس فروغ کی شاعری - Darsaal

ہاتھ ہمارے سب سے اونچے ہاتھوں ہی سے گلہ بھی ہے

ہاتھ ہمارے سب سے اونچے ہاتھوں ہی سے گلہ بھی ہے

گھر ایسے کو سونپ دیا جو آگ بھی ہے اور ہوا بھی ہے

اپنی انا کا جال کسی دن پاگل پن میں توڑوں گا

اپنی انا کے جال کو میں نے پاگل پن میں بنا بھی ہے

دیئے کے جلنے اور بجھنے کا بھید سمجھ میں آئے تو کیا

اسی ہوا سے جل بھی رہا تھا اسی ہوا سے بجھا بھی ہے

روشنیوں پہ پاؤں جما کے چلنا ہم کو آیا نہیں

ویسے در خورشید تو ہم پر گاہے گاہے کھلا بھی ہے

درد کی جھل مل روشنیوں سے بارہ خواب کی دوری پر

ہم نے دیکھی ایک دھنک جو شعلہ بھی ہے صدا بھی ہے

تیز ہوا کے ساتھ چلا ہے زرد مسافر موسم کا

اوس نے دامن تھام لیا تو پل دو پل کو رکا بھی ہے

ساحل جیسی عمر میں ہم سے ساگر نے اک بات نہ کی

لہروں نے تو جانے کیا کیا کہا بھی ہے اور سنا بھی ہے

عشق تو اک الزام ہے اس کا وصل کا تو بس نام ہوا

وہ آیا تھا قاتل بن کے قتل ہی کر کے گیا بھی ہے

(663) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rais Farogh. is written by Rais Farogh. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rais Farogh. Free Dowlonad  by Rais Farogh in PDF.