Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_u7n2hlvsmeg7n9ss2af01s97s4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
گلیوں میں آزار بہت ہیں گھر میں جی گھبراتا ہے - رئیس فروغ کی شاعری - Darsaal

گلیوں میں آزار بہت ہیں گھر میں جی گھبراتا ہے

گلیوں میں آزار بہت ہیں گھر میں جی گھبراتا ہے

ہنگامے سے سناٹے تک اپنا حال تماشا ہے

بوجھل آنکھیں کب تک آخر نیند کے وار بچائیں گی

پھر وہی سب کچھ دیکھنا ہوگا صبح سے جو کچھ دیکھا ہے

دھوپ مسافر چھاؤں مسافر آئے کوئی کوئی جائے

گھر میں بیٹھا سوچ رہا ہوں آنگن ہے یا رستہ ہے

آدھی عمر کے پس منظر میں شانہ بہ شانہ گام بہ گام

تو ہے کہ تیری پرچھائیں ہے میں ہوں کہ میرا سایہ ہے

ہم ساحل کی سرد ہوا میں خوابوں سے الجھے ہیں فروغؔ

اور ہمارے نام کا دریا صحرا صحرا بہتا ہے

(504) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rais Farogh. is written by Rais Farogh. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rais Farogh. Free Dowlonad  by Rais Farogh in PDF.