Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5b4433fbaad00962392695c718e4cf85, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اک اپنے سلسلے میں تو اہل یقیں ہوں میں - رئیس فروغ کی شاعری - Darsaal

اک اپنے سلسلے میں تو اہل یقیں ہوں میں

اک اپنے سلسلے میں تو اہل یقیں ہوں میں

چھ فیٹ تک ہوں اس کے علاوہ نہیں ہوں میں

روئے زمیں پہ چار عرب میرے عکس ہیں

ان میں سے میں بھی ایک ہوں چاہے کہیں ہوں میں

ویسے تو میں گلوب کو پڑھتا ہوں رات دن

سچ یہ ہے اک فلیٹ ہے جس کا مکیں ہوں میں

ٹکرا کے بچ گیا ہوں بسوں سے کئی دفعہ

اب کے جو حادثہ ہو تو سمجھو نہیں ہوں میں

جانے وہ کوئی جبر ہے یا اختیار ہے

دفتر میں تھوڑی دیر جو کرسی نشیں ہوں میں

میری رگوں کے نیل سے معلوم کیجئے

اپنی طرح کا ایک ہی زہر آفریں ہوں میں

مانا مری نشست بھی اکثر دلوں میں ہے

اینجائنا کی طرح مگر دل نشیں ہوں میں

میرا بھی ایک باپ تھا اچھا سا ایک باپ

وہ جس جگہ پہنچ کے مرا تھا وہیں ہوں میں

(493) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rais Farogh. is written by Rais Farogh. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rais Farogh. Free Dowlonad  by Rais Farogh in PDF.