Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3e1f9ea4417e10650836930e3e739550, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
زمیں پر روشنی ہی روشنی ہے - رئیس امروہوی کی شاعری - Darsaal

زمیں پر روشنی ہی روشنی ہے

زمیں پر روشنی ہی روشنی ہے

خلا میں اک کرن گم ہو گئی ہے

میں تنہا جا رہا ہوں سوئے منزل

یہ پرچھائیں کہاں سے آ رہی ہے

یہ شام اور روشنی کی یہ قطاریں

اداسی اور گہری ہو گئی ہے

عروج ماہ ہے اور مقبروں پر

ابد کی چاندنی چٹکی ہوئی ہے

ابھار اے موج طوفاں خیز مجھ کو

یہ کشتی ریت میں ڈوبی ہوئی ہے

ہوا سے ہے کلی جنباں سر شاخ

یہ کن ہاتھوں میں نیزے کی انی ہے

گرا ہے شاخ گل سے ایک پتہ

کسی نے کیا مجھے آواز دی ہے

(715) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rais Amrohvi. is written by Rais Amrohvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rais Amrohvi. Free Dowlonad  by Rais Amrohvi in PDF.