Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a5ba2c64b5a935ad1bad8b3380c6d730, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کہیں سے ساز شکستہ کی پھر صدا آئی - رئیس امروہوی کی شاعری - Darsaal

کہیں سے ساز شکستہ کی پھر صدا آئی

کہیں سے ساز شکستہ کی پھر صدا آئی

بہت دنوں میں اک آواز آشنا آئی

چلی کچھ آج اس انداز سے نسیم سحر

کہ بار بار کسی کی صدائے پا آئی

تمہاری طلعت زیبا کو کر لیا سجدہ

نظر جہاں بھی کوئی شکل دل ربا آئی

عجیب لطف ہوا ان کی یاد سے محسوس

کہ جیسے دل کے دریچے کھلے ہوا آئی

رہ حیات میں کانٹے بکھیرنے والے!

حیات بھی ترے در تک برہنہ پا آئی

چمن سے پہلے تو اک سیل آتشیں گزرا

پھر اس کے بعد برستی ہوئی گھٹا آئی

شروع عشق میں ان سے ہی کچھ حجاب نہ تھا

کبھی کبھی تو خود اپنے سے بھی حیا آئی

ہم اپنے حال پریشاں پہ بارہا روئے

اور اس کے بعد ہنسی ہم کو بارہا آئی

کبھی قریب سے چھیڑا جو ساز جاں کو رئیسؔ

تو گوش دل میں بہت دور کی صدا آئی

(639) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rais Amrohvi. is written by Rais Amrohvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rais Amrohvi. Free Dowlonad  by Rais Amrohvi in PDF.