حادثوں ہی میں زندگی جی ہے

حادثوں ہی میں زندگی جی ہے

ہم نے قسطوں میں خودکشی کی ہے

جھک کے جینا ہمیں نہیں آتا

اور آواز بھی کچھ اونچی ہے

آپ سے کچھ گلا نہیں صاحب

اپنی تقدیر ہی کچھ ایسی ہے

شعر پڑھنا یہاں سنبھل کے میاں

اور بستی نہیں یہ دلی ہے

چہرہ اس کا کتاب جیسا ہے

اور رنگت گلاب کی سی ہے

ہم نے رحمتؔ غزل کے لہجے میں

میرؔ صاحب سے گفتگو کی ہے

(513) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rahmat Amrohvi. is written by Rahmat Amrohvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rahmat Amrohvi. Free Dowlonad  by Rahmat Amrohvi in PDF.