دل ہے اپنا نہ اب جگر در پیش

دل ہے اپنا نہ اب جگر در پیش

ہے تری چشم معتبر در پیش

لوگ بیمار کیوں نہ پڑ جاتے

جب کہ تھا حسن چارہ گر در پیش

میں ہوا چاہتا تھا بے قابو

زندگی ہو گئی مگر در پیش

بات کہنی ہے اور اس میں بھی

لفظ و معنی کا ہے سفر در پیش

اہل نقد و نظر پریشاں ہیں

جب سے جامیؔ کا ہے ہنر در پیش

(453) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rahman Jami. is written by Rahman Jami. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rahman Jami. Free Dowlonad  by Rahman Jami in PDF.