یہ عمل موجۂ انفاس کا دھوکا ہی نہ ہو

یہ عمل موجۂ انفاس کا دھوکا ہی نہ ہو

زندگی عشرت احساس کا دھوکا ہی نہ ہو

جیسے اک خواب ہوا عہد گزشتہ کا ثبات

دم آئندہ مری آس کا دھوکا ہی نہ ہو

یہ نگیں بھی نہ ہو بس معجزۂ تار نظر

یہ ہنر شیشہ و الماس کا دھوکا ہی نہ ہو

مرے تخئیل کے ہی عکس نہ ہوں سبزہ و گل

دہر اوہام کا وسواس کا دھوکا ہی نہ ہو

ہر یقیں میں جو نکلتا ہے گماں کا پہلو

یہ مری عقل کے خناس کا دھوکا ہی نہ ہو

(521) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rahman Hafeez. is written by Rahman Hafeez. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rahman Hafeez. Free Dowlonad  by Rahman Hafeez in PDF.