ناکام میری کوشش ضبط الم نہیں

ناکام میری کوشش ضبط الم نہیں

یوں مطمئن ہوں جیسے مجھے کوئی غم نہیں

تاریکیوں میں آج بھی گم ہے وہ رہ گزر

جس کو نصیب آپ کے نقش قدم نہیں

اس دور میں کہ جس میں ہے جنس وفا کا قحط

ہم سے وفا شعار جو باقی ہیں کم نہیں

تیرے سوا کسی سے اجالوں کی بھیک لے

کم ظرف اس قدر تو مری شام غم نہیں

بکھرے ہوئے سے راہیؔ یہ اوراق زندگی

اپنی حیات زلف پریشاں سے کم نہیں

(582) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rahi Shahabi. is written by Rahi Shahabi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rahi Shahabi. Free Dowlonad  by Rahi Shahabi in PDF.