تباہی بستیوں کی ہے نگہبانوں سے وابستہ

تباہی بستیوں کی ہے نگہبانوں سے وابستہ

گھروں کا رنج ویرانی ہے مہمانوں سے وابستہ

سفر قدموں سے وابستہ ہے لیکن راستہ اپنا

گلستانوں سے وابستہ نہ ویرانوں سے وابستہ

صداقت بھی تو ہو جاتی ہے مقتول فریب آخر

حقیقت بھی تو ہو جاتی ہے افسانوں سے وابستہ

سپرد خاک ہم نے ہی کیا کتنے عزیزوں کو

ہمیں نے کر دیے ہیں پھول ویرانوں سے وابستہ

تہی دستی نے تنہا کر دیا ہر ایک محفل میں

بجھی شمعیں نہیں رہتی ہیں پروانوں سے وابستہ

چراغوں کو رکھا جاتا ہے آندھی اور طوفاں میں

فرشتوں کو کیا جاتا ہے شیطانوں سے وابستہ

صحیفوں میں کہیں تحریر روشن تھی یہی راہیؔ

زمیں پر تھے کبھی انسان انسانوں سے وابستہ

(555) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rahi Quraishi. is written by Rahi Quraishi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rahi Quraishi. Free Dowlonad  by Rahi Quraishi in PDF.