عہد گم گشتہ کی نشانی ہوں

عہد گم گشتہ کی نشانی ہوں

ایک بھولی ہوئی کہانی ہوں

وہ خوشی ہوں جو درد سلگائے

آگ جس سے لگے وہ پانی ہوں

ایک آنسو ہوں چشم عشرت کا

زیست کا رنج شادمانی ہوں

اپنی بربادیوں پہ یاد آیا

کتنی آبادیوں کا بانی ہوں

سینۂ دشت پر ہوں موج سراب

خشک دریاؤں کی روانی ہوں

آئنہ خانۂ زمانہ میں

عکس اپنا ہوں اپنا ثانی ہوں

اک تبسم کی آس میں راہیؔ

کب سے محروم شادمانی ہوں

(549) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rahi Quraishi. is written by Rahi Quraishi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rahi Quraishi. Free Dowlonad  by Rahi Quraishi in PDF.