Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a72dcf19fb031fedd3e185fbcd756582, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
منظر کا احسان اتارا جا سکتا ہے - اسامہ ذاکر کی شاعری - Darsaal

منظر کا احسان اتارا جا سکتا ہے

منظر کا احسان اتارا جا سکتا ہے

آنکھ کو یارا بھوکا مارا جا سکتا ہے

آنگن آنگن آگ اگائی جا سکتی ہے

کمروں میں دریا کا کنارا جا سکتا ہے

کرچی کرچی خواب چمکتا ہے آنکھوں میں

ان سے اب دنیا کو سنوارا جا سکتا ہے

بوندوں میں آئنے گھولے جا سکتے ہیں

چادر تن میں سفر گزارا جا سکتا ہے

جسم و دل کی ٹھن جانے پر یاد رکھو

جسم کو جیتو دل تو ہارا جا سکتا ہے

جس بستی کے راشن گھر میں خون بنٹے

وہاں فقط لاشوں کو سنوارا جا سکتا ہے

جس آنگن کی سانولیاں روٹی جیتیں

اس کے توے پر چاند اتارا جا سکتا ہے

آتشداں کا سینہ ٹھنڈا ہو سکتا ہے

برف کا ٹکڑا بن کے شرارہ جا سکتا ہے

(755) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Manzar Ka Ehsan Utara Ja Sakta Hai In Urdu By Famous Poet Osama Zakir. Manzar Ka Ehsan Utara Ja Sakta Hai is written by Osama Zakir. Enjoy reading Manzar Ka Ehsan Utara Ja Sakta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Osama Zakir. Free Dowlonad Manzar Ka Ehsan Utara Ja Sakta Hai by Osama Zakir in PDF.