زمیں پہ بیٹھ کے بے اختیار ڈھونڈھتا ہوں

زمیں پہ بیٹھ کے بے اختیار ڈھونڈھتا ہوں

میں آسمان کا گرد و غبار ڈھونڈھتا ہوں

مجھے پتہ ہے کسی میں یہ شے نہیں موجود

ہر ایک شخص میں کیوں اعتبار ڈھونڈھتا ہوں

اکیلا بیٹھ کے مسجد کے ایک کونے میں

کمال کرتا ہوں پروردگار ڈھونڈھتا ہوں

کہ آئنے میں کئی آئینے کئے تخلیق

سو ایک چہرے میں چہرے ہزار ڈھونڈھتا ہوں

تمہاری یاد تو رکھی ہے جیب میں میں نے

یہ کیوں ادھر سے ادھر بار بار ڈھونڈھتا ہوں

میں ایسے عالم وحشت میں ہوں کہ تنہائی

پکارتی ہے مجھے میں پکار ڈھونڈھتا ہوں

مرے لئے تو خط انتظار کھینچتی ہے

ترے لئے میں خط انتظار ڈھونڈھتا ہوں

(740) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zamin Pe BaiTh Ke Be-iKHtiyar DhunDhta Hun In Urdu By Famous Poet Osaama Ameer. Zamin Pe BaiTh Ke Be-iKHtiyar DhunDhta Hun is written by Osaama Ameer. Enjoy reading Zamin Pe BaiTh Ke Be-iKHtiyar DhunDhta Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Osaama Ameer. Free Dowlonad Zamin Pe BaiTh Ke Be-iKHtiyar DhunDhta Hun by Osaama Ameer in PDF.