پھر یہ ممکن ہی نہیں ہے کہ سنبھالو مجھ کو

پھر یہ ممکن ہی نہیں ہے کہ سنبھالو مجھ کو

اک ذرا قید سے باہر تو نکالو مجھ کو

اس حقیقت کی بھی آمد ہو مرے حجرے میں

چھوڑ کے جاؤ کبھی خوابو خیالو مجھ کو

جسم کو درد میں ہنسنے کا ہنر آتا ہے

التجا یہ ہے کہ پتھر میں نہ ڈھالو مجھ کو

میں نے پابندی لگا دی ہے زباں پر ورنہ

مدعا چیخ رہا ہے کہ اچھالو مجھ کو

تب تلک کوزہ گرو خواب ہے تعبیر مری

جب تلک پوری طرح توڑ نہ ڈالو مجھ کو

ماورا ہوں میں ہر اک لفظ سخن سے جو مجھے

تم کو پڑھنا ہے تو پھر سوچ میں ڈھالو مجھ کو

لو میں کرتا ہوں مری خاک تمہارے ہی سپرد

جیسی درکار ہو ویسا ہی بنا لو مجھ کو

پہلے ملبے کو مرے صاف کرو اوپر سے

پھر مری خاک کے نیچے سے نکالو مجھ کو

آنکھیں نیزے پہ ٹکے دیکھ کے اپنی نایابؔ

بول اٹھے خواب بھی اب تو کہ نہ پالو مجھ کو

(1681) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Phir Ye Mumkin Hi Nahin Hai Ki Sambhaalo Mujhko In Urdu By Famous Poet Nitin Nayab. Phir Ye Mumkin Hi Nahin Hai Ki Sambhaalo Mujhko is written by Nitin Nayab. Enjoy reading Phir Ye Mumkin Hi Nahin Hai Ki Sambhaalo Mujhko Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Nitin Nayab. Free Dowlonad Phir Ye Mumkin Hi Nahin Hai Ki Sambhaalo Mujhko by Nitin Nayab in PDF.