Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_55477be1a9805cb9f67dc96bfb34e606, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بہار بن کے جب سے وہ مرے جہاں پہ چھائے ہیں - کی شاعری - Darsaal

بہار بن کے جب سے وہ مرے جہاں پہ چھائے ہیں

بہار بن کے جب سے وہ مرے جہاں پہ چھائے ہیں

تجلیوں کی چاندنی ہے مکتبوں کے سائے ہیں

ٹھہر ٹھہر کے خوش گوار انقلاب آئے ہیں

سنبھل سنبھل کے وہ مرے جنوں پہ مسکرائے ہیں

ہزار احتیاط کی ہے لاکھ غم چھپائے ہیں

مگر تڑپ اٹھا ہے دل وہ جب بھی یاد آئے ہیں

سمجھ سمجھ کے بارہا یہ بن پرے کی بات ہے

فریب ان کی مہربانیوں کے ہم نے کھائے ہیں

سحر سحر مہک اٹھی چمن چمن سنور گیا

بہار مسکرائی ہے کہ آپ مسکرائے ہیں

جو دل سجا چکے تھے خود پرستیوں کی انجمن

ہم ان میں جذبۂ غم جہاں ابھار آئے ہیں

نقاب رخ سے جب اٹھی بکھر گئیں تجلیاں

لطیف بجلیاں گری ہیں جب وہ مسکرائے ہیں

دیار تیغ و دار کے جمال کو نکھار کے

ہم اپنے خوں سے مقتل وفا سنوار آئے ہیں

کبھی لباس نظم میں کبھی غزل کے روپ میں

جو وقت کی پکار تھے وہ گیت ہم نے گائے ہیں

نہالؔ کائنات میں ہمیں تو یہ یقین ہے

اب آدمی نہیں رہا ہے آدمی کے سائے ہیں

(1275) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bahaar Ban Ke Jab Se Wo Mere Jahan Pe Chhae Hain In Urdu By Famous Poet Nihal Rizvi. Bahaar Ban Ke Jab Se Wo Mere Jahan Pe Chhae Hain is written by Nihal Rizvi. Enjoy reading Bahaar Ban Ke Jab Se Wo Mere Jahan Pe Chhae Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Nihal Rizvi. Free Dowlonad Bahaar Ban Ke Jab Se Wo Mere Jahan Pe Chhae Hain by Nihal Rizvi in PDF.