فغاں کے ساتھ ترے راحت قرار چلے

فغاں کے ساتھ ترے راحت قرار چلے

نوا گران وفا ہمتوں کو ہار چلے

یہ کیا کہ پھول کھلے اور زخم رسنے لگے

ملے سکوں بھی اگر باد نوبہار چلے

یہ ملتفت سی نگاہیں فروغ‌ جام کے ساتھ

چلے یہ دور چلے اور بار بار چلے

ہزار برہمیٔ زلف یار بھی دیکھی

تجھے تو کاکل گیتی مگر سنوار چلے

خیال و علم کا بھی مول تول ہوتا ہے

ہمارے عہد میں کیا کیا نہ کاروبار چلے

حیات ساتھ چلی کائنات ساتھ چلی

عجیب شان سے کچھ لوگ سوئے دار چلے

وہی تو تھے کبھی چشم و چراغ محفل غم

جو بے قرار سے اٹھے جو اشک بار چلے

تھکے تھکے سے قدم اور طویل راہ حیات

مسافران عدم بوجھ سا اتار چلے

زمین فیض ستارے لٹا رہی ہے نظرؔ

یہ کیا کہ آپ یہاں سے بھی سوگوار چلے

(1592) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Fughan Ke Sath Tere Rahat-e-qarar Chale In Urdu By Famous Poet Nazar Hyderabadi. Fughan Ke Sath Tere Rahat-e-qarar Chale is written by Nazar Hyderabadi. Enjoy reading Fughan Ke Sath Tere Rahat-e-qarar Chale Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Nazar Hyderabadi. Free Dowlonad Fughan Ke Sath Tere Rahat-e-qarar Chale by Nazar Hyderabadi in PDF.