اہنسا کی پہلی سنہری کرن

خراماں خراماں چلی آ رہی ہے

نگاہوں پہ اک حسن سے چھا رہی ہے

ہر اک گام پر نور بکھرا رہی ہے

افق پر وہ پرچم کو لہرا رہی ہے

اہنسا کی پہلی سنہری کرن

ملی کیمیا گر کو آخر وہ بوٹی

کہ جس سے علائق کی زنجیر ٹوٹی

شب تار میں جیسے مہتاب چھوٹی

تجلی کے پردے سے پھوٹی وہ پھوٹی

اہنسا کی پہلی سنہری کرن

نیا روپ ہستی نے پیدا کیا ہے

ہر اک دل میں اک ولولہ بھر رہا ہے

مصیبت کا احساس ہمت فزا ہے

کہ ارباب بینش کی اب رہنما ہے

اہنسا کی پہلی سنہری کرن

زمین و زماں ہم نوا ہو رہے ہیں

کہ دل والے تخم وفا بو رہے ہیں

وہی پا رہے ہیں جو کچھ کھو رہے ہیں

جگائے گی ان کو بھی جو سو رہے ہیں

اہنسا کی پہلی سنہری کرن

(1062) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ahinsa Ki Pahli Sunahri Kiran In Urdu By Famous Poet Nawab Jafar Ali Khan Asar. Ahinsa Ki Pahli Sunahri Kiran is written by Nawab Jafar Ali Khan Asar. Enjoy reading Ahinsa Ki Pahli Sunahri Kiran Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Nawab Jafar Ali Khan Asar. Free Dowlonad Ahinsa Ki Pahli Sunahri Kiran by Nawab Jafar Ali Khan Asar in PDF.