Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_31fef315c8a2b6e82b4973176e96be74, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جام لیتے ہیں نہ پینے کو سبو لیتے ہیں - منور لکھنوی کی شاعری - Darsaal

جام لیتے ہیں نہ پینے کو سبو لیتے ہیں

جام لیتے ہیں نہ پینے کو سبو لیتے ہیں

ہم مگر سرحد ادراک کو چھو لیتے ہیں

مے میسر جو نہیں پیاس بجھانے کے لیے

ہم تو چلو میں اب اپنا ہی لہو لیتے ہیں

میری بیگانہ روی مجھ کو بچا لیتی ہے

انتقام اپنی طرف سے تو عدو لیتے ہیں

توڑ دیتے ہیں اسے کس لیے پھر اہل جنوں

مانگ کر خود ہی تو زنجیر گلو لیتے ہیں

صرف آنکھوں کی تسلی کے لیے ہے یہ سیر

رنگ لیتے ہیں نہ ہم پھول سے بو لیتے ہیں

ٹوٹ جائے نہ کسی زخم کا ٹانکا اے دوست

کام ہم ضبط سے ہنگام رفو لیتے ہیں

کیا منورؔ ابھی بالیدگیٔ شوق کا ذکر

کس قدر وقت شجر بہر نمو لیتے ہیں

(673) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jam Lete Hain Na Pine Ko Subu Lete Hain In Urdu By Famous Poet Munawwar Lakhnavi. Jam Lete Hain Na Pine Ko Subu Lete Hain is written by Munawwar Lakhnavi. Enjoy reading Jam Lete Hain Na Pine Ko Subu Lete Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Munawwar Lakhnavi. Free Dowlonad Jam Lete Hain Na Pine Ko Subu Lete Hain by Munawwar Lakhnavi in PDF.