Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d615fb854ae757f56799321f338dfc17, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بے تہی یہی ہوگی یہ جہاں کہیں ہوں گے - محب عارفی کی شاعری - Darsaal

بے تہی یہی ہوگی یہ جہاں کہیں ہوں گے

بے تہی یہی ہوگی یہ جہاں کہیں ہوں گے

سطح کاٹنے والے سطح آفریں ہوں گے

آفتاب ہٹ جائے جھلملانے والے ہی

آسمان ویراں میں رونق آفریں ہوں گے

زندگی منانے کو وہم بھی غنیمت ہیں

ہم بھی وہم ہی ہوں گے وہم اگر نہیں ہوں گے

یہ جتا دیا آخر مجھ کو میرے اجزا نے

اپنے آپ میں رہیے ورنہ بس ہمیں ہوں گے

دل مرا مدبر ہے بند و بست عالم کا

مسئلے کہیں کے ہوں فیصلے یہیں ہوں گے

میرے ساتھ آئے ہیں میرے ساتھ جائیں گے

ہوں جہاں قدم میرے راستے وہیں ہوں گے

وقت کی سواری پر جو رکی ہوئی ہوگی

فاصلے کروں گا طے جو کہیں نہیں ہوں گے

رنگ و نور پرتو ہیں جن کی تاب کاری کے

تیرگی کے وہ جلوے کتنے دل نشیں ہوں گے

سوچئے تو صحرا ہے ڈوبیے تو دریا ہے

ایک دن محبؔ صاحب جس کے تہہ نشیں ہوں گے

(642) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Be-tahi Yahi Hogi Ye Jahan Kahin Honge In Urdu By Famous Poet Muhib Aarfi. Be-tahi Yahi Hogi Ye Jahan Kahin Honge is written by Muhib Aarfi. Enjoy reading Be-tahi Yahi Hogi Ye Jahan Kahin Honge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Muhib Aarfi. Free Dowlonad Be-tahi Yahi Hogi Ye Jahan Kahin Honge by Muhib Aarfi in PDF.