Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c996d864c254c5a2eed986ef4de3b422, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
صبحیں کیسی آگ لگانے والی تھیں - مغنی تبسم کی شاعری - Darsaal

صبحیں کیسی آگ لگانے والی تھیں

صبحیں کیسی آگ لگانے والی تھیں

شامیں کیسی دھواں اٹھانے والی تھیں

کیسا اتھاہ سمندر تھا وہ خیالوں کا

موجیں کتنا شور مچانے والی تھیں

دروازے سب دل میں آ کر کھلتے تھے

دیواریں چہروں کو دکھانے والی تھیں

رستوں میں زندہ تھی آہٹ قدموں کی

گلیاں کیا خوشبو مہکانے والی تھیں

برساتیں زخموں کو ہرا کر دیتی تھیں

اور ہوائیں پھول کھلانے والی تھیں

کیسی ویرانی اب ان پہ برستی ہے

یہ آنکھیں تو دیے جلانے والی تھیں

ان باتوں سے دل کا خزانہ خالی ہے

وہ باتیں جو اگلے زمانے والی تھیں

(668) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Subhen Kaisi Aag Lagane Wali Thin In Urdu By Famous Poet Mughni Tabassum. Subhen Kaisi Aag Lagane Wali Thin is written by Mughni Tabassum. Enjoy reading Subhen Kaisi Aag Lagane Wali Thin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mughni Tabassum. Free Dowlonad Subhen Kaisi Aag Lagane Wali Thin by Mughni Tabassum in PDF.