Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f09c46f2b207532f25ce1e600c282218, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نظم - مبارک حیدر کی شاعری - Darsaal

نظم

میں کتنے برسوں سے روز اپنے انا کی ایک پرت

چھیلتا ہوں

لہو لہو ان ہزار پرتوں کی تہہ میں پتھر ہوں

جانتا ہوں

یہ کہکشائیں یہ کائناتیں یہ روشنی کے سیاہ رستے

گزر کے تیری تلاش میں ہیں

کہ ہو نہ ہو تم وہاں کہیں میری منتظر ہو

مجھے یقیں ہے کہ تم میری بات سن رہی ہو

مگر نہیں ہو، کہ یہ جو تم ہو، یہ تم نہیں ہو

مری انا کا کوئی نگر ہو

کہ جس کے روشن سیاہ کوچوں میں

سر کٹے اجنبی بھرے ہیں

میں روح کے ریشمی لبادے ہٹا کے خود سے ملوں گا لیکن

مجھے خبر ہے کہ تم وہاں بھی نہیں ملو گی

کہ تم پرستش کی آرزو کا کوئی بھنور ہو

کوئی خداوند لب ملے تو

کہ اپنی بنجر ادا کے مندر میں مورتی کی طرح کھڑی ہو

ہزار صدیوں سے راہ تک تک کے جم گئی ہو

(623) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Kitne Barson Se Roz In Urdu By Famous Poet Mubarak Haider. Main Kitne Barson Se Roz is written by Mubarak Haider. Enjoy reading Main Kitne Barson Se Roz Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mubarak Haider. Free Dowlonad Main Kitne Barson Se Roz by Mubarak Haider in PDF.