اور تم دستکیں دیتے رہو

جانے کیا بات ہے کیوں نیند نہیں آتی ہے

رات بوجھل ہے ستاروں کی نظر بیٹھی ہوئی

شب کے خاموش مناظر ہیں عجب خوف زدہ

بے اماں جانے کسے ڈھونڈھنے کی ضد میں عبث

دور افق پار کہیں دور نکل جاتی ہے

صبح اٹھتی ہے تو بچپن کی امنگیں لے کر

آج آئے گا کوئی رات گئی بات گئی

دن گزرتا ہے کسی آس کے پہلو میں رواں

خلوتیں محفل رنگین میں ڈھل جاتی ہیں

آہیں نغموں کی صداؤں میں نکھر جاتی ہیں

شام لو دیتی ہوئی یاس کی رعنائی میں

کون آتا ہے خیالوں کے سوا اس گھر میں

کس کو آنا ہے یہاں کون یہاں آئے گا

شام سے بات بناتے ہوئے دن کا ڈھلنا

رات کا شام سے رنگین کہانی سننا

رات کی نیند سے ہوتی ہوئی چیما گوئی

پیکر نیند کا ٹوٹا ہوا السایا بدن

روز ہوتا ہے یوں ہی مدتیں گزریں لیکن

کاش ایسا ہو کبھی نیند نہ کروٹ بدلے

اور تم دستکیں دیتے رہو ہم آئے ہیں

(738) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aur Tum Dastaken Dete Raho In Urdu By Famous Poet Moni Gopal Tapish. Aur Tum Dastaken Dete Raho is written by Moni Gopal Tapish. Enjoy reading Aur Tum Dastaken Dete Raho Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Moni Gopal Tapish. Free Dowlonad Aur Tum Dastaken Dete Raho by Moni Gopal Tapish in PDF.