سناٹوں کے جنگل میں کھوئی ہوئی خوشبو تھی

سناٹوں کے جنگل میں کھوئی ہوئی خوشبو تھی

آہٹ جو سنی کوئی سہمی ہوئی خوشبو تھی

اس گھر میں گلابوں سے کچھ راگ مہکتے تھے

ماحول میں جادو تھا گاتی ہوئی خوشبو تھی

گفتار میں پھولوں کی برسات کا عالم تھا

پہنا ہوا گلشن تھا اوڑھی ہوئی خوشبو تھی

ڈالی سے کوئی موسم جیوں ٹوٹ کے گر جائے

بے ربط ہواؤں میں اڑتی ہوئی خوشبو تھی

تم نے کبھی سوچا ہے تم نے کبھی جانا ہے

کہتے ہیں تپشؔ جس کو بکھری ہوئی خوشبو تھی

(545) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

SannaTon Ke Jangal Mein Khoi Hui KHushbu Thi In Urdu By Famous Poet Moni Gopal Tapish. SannaTon Ke Jangal Mein Khoi Hui KHushbu Thi is written by Moni Gopal Tapish. Enjoy reading SannaTon Ke Jangal Mein Khoi Hui KHushbu Thi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Moni Gopal Tapish. Free Dowlonad SannaTon Ke Jangal Mein Khoi Hui KHushbu Thi by Moni Gopal Tapish in PDF.