Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9392a8ec0199024a682cd0d2c8bd6a02, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سچ کو کہنے کا حوصلہ ہے مجھے - مونی گوپال تپش کی شاعری - Darsaal

سچ کو کہنے کا حوصلہ ہے مجھے

سچ کو کہنے کا حوصلہ ہے مجھے

اپنے انجام کا پتہ ہے مجھے

نیند سے خواب ہو گئے رخصت

زندگی جیسے اک سزا ہے مجھے

اس نے رغبت سے ہاتھ کھینچ لیا

اب کہاں کوئی سوچتا ہے مجھے

دوستی کا بھرم ہی توڑ دیا

ان دنوں جانے کیا ہوا ہے مجھے

جس کی نیندوں میں خواب میرے تھے

جب سے جاگا ہے ڈھونڈتا ہے مجھے

چند جلتے سوال بجھتا دل

زندگی تو نے کیا دیا ہے مجھے

سارے رشتے جب اس نے توڑ لئے

مڑ کے اب کیا پکارتا ہے مجھے

اب ہوں بجھتے دیئے سا سورج تھا

ان حوالوں کو سوچنا ہے مجھے

کیوں تپشؔ الجھنوں میں الجھا ہے

اس کے بارے میں جاننا ہے مجھے

(678) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sach Ko Kahne Ka Hausla Hai Mujhe In Urdu By Famous Poet Moni Gopal Tapish. Sach Ko Kahne Ka Hausla Hai Mujhe is written by Moni Gopal Tapish. Enjoy reading Sach Ko Kahne Ka Hausla Hai Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Moni Gopal Tapish. Free Dowlonad Sach Ko Kahne Ka Hausla Hai Mujhe by Moni Gopal Tapish in PDF.