Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_330a6a56278fadf4db64078b0cdb3e72, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ڈر تو مجھے کس کا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا - مومن خاں مومن کی شاعری - Darsaal

ڈر تو مجھے کس کا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

ڈر تو مجھے کس کا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

پر حال یہ افشا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

ناصح یہ گلہ کیا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

تو کب مری سنتا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

میں بولوں تو چپ ہوتے ہیں اب آپ جبھی تک

یہ رنجش بے جا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

کچھ غیر سے ہونٹوں میں کہے ہے یہ جو پوچھو

تو ووہیں مکرتا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

کب پاس پھٹکنے دوں رقیبوں کو تمہارے

پر پاس تمہارا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

ناصح کو جو چاہوں تو ابھی ٹھیک بنا دوں

پر خوف خدا کا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

کیا کیا نہ کہے غیر کی گر بات نہ پوچھو

یہ حوصلہ میرا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

کیا کہئے نصیبوں کو کہ اغیار کا شکوہ

سن سن کے وہ چپکا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

مت پوچھ کہ کس واسطے چپ لگ گئی ظالم

بس کیا کہوں میں کیا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

چپکے سے ترے ملنے کا گھر والوں میں تیرے

اس واسطے چرچا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

ہاں تنگ دہانی کا نہ کرنے کے لیے بات

ہے عذر پر ایسا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

اے چارہ گرو قابل درماں نہیں یہ درد

ورنہ مجھے سودا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

ہر وقت ہے دشنام ہر اک بات میں طعنہ

پھر اس پہ بھی کہتا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

کچھ سن کے جو میں چپ ہوں تو تم کہتے ہو بولو

سمجھو تو یہ تھوڑا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

سنتا نہیں وہ ورنہ یہ سرگوشی اغیار

کیا مجھ کو گوارا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

مومنؔ بخدا سحر بیانی کا جبھی تک

ہر ایک کو دعویٰ ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

(679) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dar To Mujhe Kis Ka Hai Ki Main Kuchh Nahin Kahta In Urdu By Famous Poet Momin Khan Momin. Dar To Mujhe Kis Ka Hai Ki Main Kuchh Nahin Kahta is written by Momin Khan Momin. Enjoy reading Dar To Mujhe Kis Ka Hai Ki Main Kuchh Nahin Kahta Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Momin Khan Momin. Free Dowlonad Dar To Mujhe Kis Ka Hai Ki Main Kuchh Nahin Kahta by Momin Khan Momin in PDF.